پاکستان میں سائبر حملوں کے خدشے سے متعلق نئی ایڈوائزری جاری

کراچی(اسلام ڈیجیٹل)پاکستان میں سائبر حملوں کے خدشے سے متعلق نئی ایڈوائزری جاری کر دی گئی۔میڈیا کے مطابق نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکورٹی بورڈنے ایڈوائرزی میں کہا ہے کہ وی پی این اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس استعمال کرنے والے صارفین خبرداررہیں۔صارفین کی ذاتی معلومات چرانے کیلئے ہیکرزنئے سائبر حملے کر سکتے ہیں اورایڈوائزری ویب برازر ایکسٹینشنز ہیک کے حوالے سے جاری کی گئی ہے۔

نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکورٹی بورڈکے مطابق ہیکرز پاکستانیوں کا ڈیٹا چرانے کے لیے 16مخصوص برائوزر ایکسٹینشنز کا استعمال کر رہے ہیں۔یہ ہیکرز ذاتی معلومات چرانا چاہتے ہیں، اس لیے سکیورٹی ایجنسی لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دے رہی ہے۔پاکستان کی ٹیلی کام سیکیورٹی ایجنسی نے متنبہ کیا کہ ہماری ایڈوائزری صارفین کو خبردار کرتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کو جو ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس(وی پی اینز)اور مصنوعی ذہانت پر انحصار کرتے ہیں۔ہیکرز کمپیوٹر میں خراب کوڈ شامل کرنے اور معلومات چوری کرنے کے لیے جعلی طریقے استعمال کر رہے ہیں۔اس حوالے سے ہیکرز جعلی ای میلز(فشنگ)بھیج رہے ہیں تاکہ مقبول برائوزر ایکسٹینشن کے تخلیق کاروں کو غلط کوڈ شامل کرنے کے لیے دھوکہ دے سکیں۔

پھر یہ کوڈ ان ایکسٹینشنز کا استعمال کرنے والے لوگوں سے ذاتی معلومات چرا سکتا ہے۔نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے کم از کم 16 ایکسٹینشنز بشمول کچھ وی پی اینز اوراے آئی چیٹ بوٹس کی نشاندہی بھی کی ہے،جس میں 1- AI Assistant ChatGPT and Gemini for Chrome،2- Bard AI Chat Extension،3- GPT 4 Summary with OpenAI،4- Search CoPilot AI Assistant for Chrome،5- Wayin AI،6- VPNCity،7- Internet VPN،8- Vidniz Flex Video Recorder،9- VidHelper Video Downloader،10- Bookmark Favicon Changer،11- UVoice،12- Reader Mode،13- Parrot Talks،14- Primus،15- Trackker Online Keylogger Tool،16- AI Shop Buddy،نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے کہاہے کہ اوپر دی گئے ایکسٹینشن سے پرہیز کریں اور اچھی طرح سے معروف آپشنز کا استعمال کریں اورصرف قابل اعتماد ایکسٹینشنز انسٹال کریں۔انہوں نے کہاکہ درجہ بندیوں کو پڑھیں اور ان کا جائزہ لیں۔جہاں ممکن ہو غیر ضروری اجازت کے آپشنز کو محدود کریں۔