پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) پارا چنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر ایک بار پھر فائرنگ ہوئی، سیکورٹی اہل کاروں نے جوابی فائرنگ میں چھ دہشت گردوں کو مارڈالا، 10زخمی ہوگئے جب ایک جوان شہید اور چار زخمی ہوگئے، قافلہ واپس ٹل روانہ ہوگیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق کرم سے بگن جانے والے 35گاڑیوں پر مشتمل تیسرے امدادی قافلے پر دہشتگردوں نے راکٹوں سے حملہ کیا اور فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔ حملے سے قافلے میں شامل 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور 10زخمی بھی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
اس سے قبل کرم کے لیے تیسرے قافلے کے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اورکھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جب کہ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔ کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈاکٹر میر حسین جان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دوائیں لانے اور مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے، ہیلی کاپٹرسروس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو لیٹر بھیجا ہوا ہے۔ ایم ایس نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سے 74 مریضوں کی منتقلی کی درخواست کی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں سڑک سے مریضوں کو منتقل کرنے کے آثار نہیں لگتے۔اس حوالے سے وزیرمذہبی امورکے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کْرم کیلیے ہیلی کاپٹر سروس بدستور جاری ہے۔