مسلسل اسرائیلی بمباری’ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک

غزہ/ تل ابیب(اسلام ڈیجیٹل)غزہ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں گذشتہ 24
گھنٹوں کے دوران 27 افراد شہید ہو گئے جس سے جنگ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 45,541 ہو چکی ہے۔ جنگ میں زخمی ہونے والوں کی کم از کم تعداد 108,338 ہو گئی ہے۔مسلسل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پناہ گزینوں کے 81فیصد خیمے ناقابل استعمال ہوگئے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اسرائیل کے چند گھنٹوں کے دوران غزہ سٹی کے تین ہسپتالوں پر حملے کیے گئے۔ الوفا اسپتال پر حملے میں متعدد لوگ جھلس گئے۔اسرائیلی بندوق برداروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح شہر کے مغرب میں المواصی کے علاقے کی طرف فائرنگ کی۔ توپ خانے نے رفح شہر کے شمال مغربی علاقوں پر بھی اپنی بمباری تیز کردی۔ دوسری طرف بے گھر ہونے والوں کے خیموں میں پانی بھر گیا ہے۔اسی دوران شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی فضائی اور توپخانے کی بمباری جاری ہے۔ دریں اثنا غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح اور اس کے جنوب میں خان یونس کے مضافات میں نقل مکانی کرنے والے کیمپوں میں درجنوں خیمے ڈوب گئے۔ بے گھر ہونے والے 81 فیصد لوگوں کے خیمے اب رہنے کے قابل نہیں ہیں کیونکہ وہ وقت گزرنے اور موسمی حالات کی وجہ سے مکمل طور پر خراب ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے 10 میں سے 4 مریضوں کو اس وقت گرفتار کر لیا جب انہیں عالمی ادارہ صحت کے ذریعے انڈونیشیا ہسپتال سے الشفا ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا ۔بیت حنون کے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ میں ہفتوں سے جاری جارحیت کے دوران باقی ماندہ تمام باشندوں کو قصبے سے نکل جانے کا حکم دیا۔ فوج نے اس کی یہ وجہ بتائی کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اس علاقے سے 5راکٹ داغے۔ اسرائیل نے 2 روز قبل تباہ کیے گئے غزہ کے آخری فعال ہسپتال کمال عدوان ہسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔ اسی اثناء میں اسرائیلی فوج کی جانب سے حراست میں لیے گئے ڈائریکٹر کمال عدوان ہسپتال سمیت 240 فلسطینیوں پر بدترین تشدد کاانکشاف ہوا ہے۔

شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری سے متاثرہ پناہ گزینوں کے کیمپ کا منظر