عرصے تک کاٹھ کباڑ میں چھپی رہنے والی سپرمین نمبر 1 کی ایک کاپی دنیا کی مہنگی ترین کامک بک بن گئی ہے۔
معروف سپر ہیرو کے اولین سولو ایڈونچر پر مبنی یہ کامک بک 91 لاکھ 20 ہزار لاکھ ڈالرز (ڈھائی ارب پاکستانی روپے سے زائد) میں نیلام ہوئی۔
سپرمین نمبر 1 کی اشاعت 1939 میں ہوئی تھی اور یہ پہلی بار تھا جب پوری کتاب اسی کردار پر مبنی تھی۔
یہ کتاب دہائیوں سے ایک گھر کی دوچھتی میں موجود پرانے سامان میں دبی ہوئی تھی۔
شمالی کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے 3 بھائیوں نے اسے 2024 میں دوچھتی میں موجود ایک ڈبے میں پرانے اخبارات کے درمیان دریافت کیا۔
ان کی ماں نے اس کامک بک کو اس وقت خریدا تھا جب ان کی عمر محض 9 سال تھیں اور وہ اس وقت سان فرانسسکو میں مقیم تھیں۔
ان بھائیوں (انہوں نے نام چھپانے کی شرط عائد کی) نے بتایا کہ برسوں تک ان کی ماں بتاتی رہی تھی کہ ان کے پاس نایاب کامک کسی جگہ موجود ہے، مگر وہ انہیں عرصے تک اسے تلاش نہیں کرسکے۔
86 سال پرانی یہ کامک بک اب بھی بہترین حالت میں ہے۔
اس سے قبل سب سے مہنگی کامک بک کی فروخت کا ریکارڈ 2024 میں ایکشن کامکس نمبر 1 نے قائم کیا تھا۔
1938 میں شائع ہونے والی یہ کامک بک 60 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی۔
سپرمین نمبر کی آغاز میں 5 لاکھ کاپیز شائع کی گئی تھیں جبکہ بعد میں ڈھائی اور پھر ڈیڑھ لاکھ کاپیز شائع کی گئیں۔
مگر اب بالکل درست حالت میں موجود کاپیز نایاب ہیں کیونکہ جب اسے شائع کیا گیا تھا تو بچوں کو دعوت دی گئی تھی کہ وہ سرورق کو کاٹ کر پوسٹر کے طور پر استعمال کریں۔
سپرمین کامک بک کو ہیریٹیج آکشنز نے نیلام کیا اور اس کے نائب صدر Lon Allen نے بتایا کہ ‘یہ کامک بک پوپ کلچر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور نیلام ہونے والی کاپی نہ صرف بہترین حالت میں تھی بلکہ اس کے پیچھے چھپی کہانی بھی فلم بنانے کے قابل ہے’۔
خیال رہے کہ سپرمین کا کردار کلیولینڈ سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوانوں جیری سیگل اور جوئی سوشتر نے 1933 میں تشکیل دیا تھا مگر پھر اس کے حقوق محض 130 ڈالرز میں ڈی سی کامکس کو فروخت کر دیے تھے۔

