اسلام آباد : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی تبدیلی کے بعد اب مرکزی قیادت میں بھی بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو بھی عہدے سے ہٹائے جانے اور ان کی جگہ جنید اکبر کو چیئرمین بنائے جانے کا امکان ہے۔
اسی طرح، سیکرٹری انفارمیشن شیخ وقاص اکرم کو بھی عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ شیخ وقاص اکرم کی جگہ رؤف حسن کو سیکرٹری اطلاعات لگایا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز علی امین گنڈاپور بھی وزیراعلیٰ کے پی کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، ان کی جگہ قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پارٹی میں بڑی تبدیلیوں کے حوالے زیر گردش خبروں کو افواہ قرار دے دیا۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ساری افواہ ہے، ہماری پارٹی مضبوط ہے اور پارٹی چیئرمین شپ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک چیز بتاتا ہوں کہ یہ وہ لوگ کررہے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس عددی اکثریت ہے، واضح کردوں کہ میں اگر استعفیٰ بھی دے دوں تو ہماری پارٹی مکمل ختم ہوجائے گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری چئیرمین شپ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگر آج میں استعفیٰ دو ں، پی ٹی آئی کا پارٹی ہیڈ فارغ ہوجائے گا اورسپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پارٹی ختم ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو علی امین گنڈا پور سے صوبے میں امن امان اور دہشت گردی کے معاملات پر تحفظات تھے جبکہ نیا وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ہیں جنہیں بانی پی ٹی آئی نے نامزد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گورنر خیبرپختونخوا سے درخواست ہے وہ استعفی قبول کریں تاکہ پرامن انتقال اقتدارہو، ہماری پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر میرے ساتھ کوئی ڈسکشن نہیں ہوئی ہے، بہت سارے فیصلوں پر خان صاحب مشورہ نہیں کرتے جبکہ وزیراعلیٰ کی تبدیلی بانی کا فیصلہ ہے جو پارٹی کو قبول ہے۔
 
		 
                        
 
             
                             
                             
                             
                             
                            
 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				