اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا دفتر دارالحکومت میں قائم کرے۔ 
حافظ نعیم الرحمان نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جو معاہدہ کیا ، اس پر حماس کے بھی دستخط ہیں، اسرائیل نے 2 سال میں غزہ کو تہس نہس کر کے رکھ دیا، اسرائیل غزہ کے مسلمانوں کا قتل عام کرتا رہا لیکن حماس سے اپنا ایک قیدی بھی نہیں چھڑوا سکا، اب قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، اسرائیل سے کوئی اچھی امید نہیں، وہ ہمیشہ خلاف ورزی کرتا ہے ۔ یہ ٹرمپ کا امتحان ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اگر دنیا نے اسرائیل کو لگام نہیں دی تو یہ سلسلہ رکے گا نہیں، کل بھی غزہ میں مظاہرہ ہوا ، عوام نے کہا حماس کے بغیر نہیں رہ سکتے، عوام کا نعرہ تھا ہم سب حماس ہیں ، اس کا مطلب وہ حماس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں سے کہتا ہوں حماس ایک قانونی اور جمہوری فورس ہے، جب پورے فلسطین میں الیکشن ہوا تو حماس نے تاریخی کامیابی حاصل کی، امریکا اور کچھ سازش دانوں نے حماس کو اقتدار میں نہیں رہنے دیا، اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق حماس اسلحہ سے لڑتے ہیں، ہم سب کا مطالبہ ہے اسلام آباد میں حماس کا آفس قائم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران کہتے ہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے لیکن دو ریاستی حل کی بات کرتے ہیں، کوئی بھی اسرائیل کو تسلیم کرے ہم کبھی نہیں کریں گے، بانی پاکستان اور 25 کروڑ عوام بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے۔ ‘ہم صرف لڑتے نہیں سفارتکاری اور مذاکرات بھی جانتے ہیں۔ ٹرمپ نے بڑی رعونت سے اپنے 20 پوائنٹ پیش کیے تھے۔ ٹرمپ نے کہا حماس ہتھیار ڈال دیں گے تو وہ چلے جائیں گے۔ اگر قیدی چاہئیں تو باقاعدہ بات کرنا پڑے گی، آج قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کیا گیا ہے، اب سارا انحصار اسرائیل اور امریکا پر ہے۔ ‘
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ تم قاتل اور دہشت گرد ہو، تم اپنی مجبوری کی وجہ سے پیس پراسس شروع کر رہے ہو، ڈونلڈ ٹرمپ تمہیں غزہ کے لوگوں کا تاوان دینا پڑے گا، اب معاہدہ ہوگیا سیز فائر اور قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت کو غزہ کی ری بلڈنگ کے لیے رقم کا اعلان کرنا چاہیے، ہم اہل پاکستان کے تعاون سے 1 ارب ڈالر جمع کر کے خرچ کریں گے، ہم حماس کی پشت پر ہیں جو فیصلہ حماس کا ہوگا وہ ہمارا ہوگا۔
 
		 
                        
 
             
                             
                             
                             
                             
                            
 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				