خیبرپختونخوا میں علی امین گنڈا پور کے استعفے کے بعد اپوزیشن متحرک ہوگئی اور صوبے میں وزرات اعلیٰ کیلئے اپنا امیدوار نامزد کرنے کا عندیہ دے دیا۔ اپوزیشن لیڈرڈاکٹر عباداللہ خان نے اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا ہے۔ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس 53 ارکان کی اکثریت ہے اور وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے ارکان آزاد امیدواروں کی حیثیت سے ہیں، سہیل آفریدی کو نامزد کیا گیا ہے جو کبھی کونسلرہی نہیں رہا۔ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہا ہم مشترکہ اپوزیشن کے طور پر چل رہے ہیں ، حکومتی بینچز پر بیٹھنے والے کچھ لوگ خود رابطے کر رہے ہیں، جوائنٹ اپوزیشن کی میٹنگ ہے ، جس میں مشترکہ فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ملک حبیب نور اورکزئی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار لانے پر ہماری جماعت بھی مشاورت کر رہی ہے۔ملک حبیب نور کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں اکثریت ہونے پر جے یو آئی (ف) کے امیدوار کو لایا جاسکتا ہے، آزاد امیدواروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ادھروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا استعفا معمہ بن گیا۔
ذرائع وزیر اعلیٰ ہاؤس کا کہنا ہے کہ علی امین کا استعفا گورنر ہاؤس گیٹ پر پہنچایا گیا، سی ایم ہاؤس کے عملے نے استعفے کی ریسیونگ بھی لی۔ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اسلام آباد میں ہیں، گورنر نے اسلام آباد میں غیر ملکی سفیر سے ملاقات کی، پاکستان اور افغانستان کے درمیان فٹبال میچ دیکھا۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ استعفا ابھی تک میرے پرنسپل سیکریڑی تک نہیں پہنچا، استعفا ملے تو قانونی اور آئینی نکات کو دیکھ کر دستخط کروں گا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر استعفے میں غلطی ہوئی تو واپس بھیجوں گا۔
 
                        
 
             
                             
                             
                             
                             
                             
		
 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				