عمان / اسلام آباد : ”سرائیلی قید میں بدترین تشدد کیا گیا” اسرائیلی فورسز نے صمود فلوٹیلا میں شامل سابق سینیٹر مشتاق احمد کو رہا کردیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایک بیان اور سوشل میڈیا پیغام میں مشتاق احمد رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سابق سینیٹر کی صحت بہتر ہے اور ان کا حوصلہ بلند ہے۔ اسحاق ڈار کے مطابق مشتاق احمد کو رہائی کے بعد اردن میں پاکستانی سفارتخانے منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ محفوظ ہیں۔
واضح رہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد صمود فلوٹیلا کے اس قافلے میں شامل تھے جو غزہ کے محصور عوام تک انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ دوسری جانب سابق سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لیے اڈیالہ جیل سے اسرائیلی جیل تک مزاحمت جاری رہے گی۔ قید کے دوران ہمارے ہاتھ پیچھے باندھے گئے، پاؤں میں بیڑیاں ڈالی گئیں اور ہم پر کتے چھوڑے گئے، ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئی تھیں۔
اسرائیل سے رہائی کے بعد اپنے پہلے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل میں رہنے کے بعد ہمیں رہائی مل چکی ہے، قید کے دوران ہمارے ہاتھ پیچھے باندھے گئے، پاؤں میں بیڑیاں ڈالی گئیں اور ہم پر کتے چھوڑے گئے، ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئی تھیں۔ سابق سینیٹر نے کہا کہ اسرائیلی جیل میں ہمارے اوپر بندوقیں تانی گئیں، ہم نے اپنے مطالبات کے لیے 3 دن تک بھوک ہڑتال کی، ہمیں ہوا، پانی اور ادویات تک رسائی نہیں دی گئی اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، ہم غزہ ناکہ بندی کو بار بار توڑیں گے، غزہ میں نسل کشی کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے اور فلسطین کی آزادی کی جدوجہد اڈیالہ جیل سے اسرائیلی جیلوں تک جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جسمانی و ذہنی اذیت دی گئی، وہ 5 سے 6 دن اسرائیلی جیل میں قید رہے، جس کے بعد ساتھیوں سمیت انہیں رہا کر دیا گیا، وہ اس وقت اردن میں موجود ہیں اور جلد پاکستان واپسی کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اسرائیل کے خاتمے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
 
		 
                        
 
             
                             
                             
                             
                             
                            
 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				 
				