سندھ کابینہ،کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھیارڈالنے کی پالیسی منظور

کراچی:سندھ کابینہ نے کچے کے علاقوں میں سماجی ترقی کے لیے ڈاکوؤں کے ہتھیار ڈالنے کی پالیسی منظور کرلی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشنز اور مقامی افراد کے ساتھ مذاکرات کے بعد ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈالنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ قانون کے تحت ہتھیار ڈالنے کی پالیسی میں شفاف اور ہمدردانہ طریقہ اپنایا جائیگا، ہتھیار ڈالنے والے افراد کے اہلخانہ کو تعلیم، صحت اور معاشی تحفظ دیا جائیگا۔کچے کے علاقوں میں اسکول، صحت، ویٹرنری سہولیات بحال کی جائیں گی۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کو نگرانی اور شفافیت کا عمل مؤثر بنانے اور امن کی بحالی اور ہتھیار ڈالنے کے عمل کو فروغ دینے کے لیے آگاہی مہم تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب سندھ کابینہ نے اموات کے سرٹیفکیٹ کی فیس معاف کردی۔ترجمان کے مطابق میونسپل، یونین کونسل، ٹاؤن کمیٹی سطح پر اموات سرٹیفکیٹ کی رجسٹریشن فیس ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ ستمبر 2024ء میں پیدائش کی مفت رجسٹریشن کی کابینہ منظوری کے تسلسل میں کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ نئے انتظام کے تحت حکومت سندھ نادرا کی سروس چارجز کی لاگت برداشت کرے گی، شہری اموات کے سرٹیفکیٹ بغیر کسی فیس کے حاصل کرسکیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ فیصلہ محکمہ قانون اور محکمہ خزانہ کی حمایت سے کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق چیف سیکرٹری کی توثیق کے بعد فیصلہ کابینہ میں پیش کیا گیا۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے تحت اہم واقعات کی ڈیجیٹل رجسٹریشن کو فروغ دینا ہے۔فیصلہ صوبے کے سی آر وی ایس نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔