وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرین بحالی سروے تندہی سے جاری ہے اور 27 اضلاع میں 2233 سروے ٹیمیں ڈیٹا اکٹھا کرنے کیلئے سیلاب متاثرہ گھر گھر پہنچ گئیں اور ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ فلڈ سروے میں 1 لاکھ 27 ہزار متاثرین کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا۔ فلڈ سروے کیلئے دور افتادہ علاقوں کیلئے کشتیوں پرمتاثرہ علاقوں کا وزٹ کر رہی ہیں۔
فلڈ سروے ٹیموں نے مختلف اضلاع میں 88,865 کسانوں سے سیلاب میں فصلوں کے نقصان کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں اور سروے میں 3 لاکھ 42 ہزار ایکڑ سے زائد سیلاب متاثرہ اراضی کی نشاندہی مکمل کر لی گئی ہے ۔فلڈ سروے ٹیموں نے سیلاب سے متاثرہ 37,044 مکانات کا ڈیٹا بھی لے لیا ۔سیلاب کے باعث مویشیوں سے محروم ہونے والے 1400 افراد سے بھی تفصیلات لی گئیں ۔ مختلف اضلاع سے فلڈ سروے میں 5836 ہلاک مویشیوں کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پاک فوج کے جوان اربن یونٹ،ریونیو،محکمہ زراعت اور لائیو سٹاک نمائندے سروے کیلئے گھر گھر پہنچ رہے ہیں۔پی ڈی ایم اے پنجاب روزانہ کی بنیاد پر سروے میں پیش رفت کا جائزہ لے رہا ہے۔ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ سیلاب متاثرہ افراد سروے ٹیموں سے گفتگوکے دوران خوش اور جذباتی ہو گئے ۔وزیر اعلی مریم نواز شریف کیلئے توصیفی نعرے، نواز شریف کیلئے بھی تعریفی کلمات کہے۔
سیلاب متاثرین نے کہا کہ سروے ٹیموں کا اتنی جلدی گھر گھر پہنچنا ہماری توقعات سے بالاتر اور حیران کن ہے۔شہریوں کی رائے تھی کہ شفافیت یقینی بنانے کیلئے کچھ وقت زیادہ بھی لگ جائے تو حرج نہیں۔سروے ٹیموں نے متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر ہر حق دار کو حق ملے گا۔
جلالپورپیروالا کے نواحی علاقوں خانبیلہ اور بیٹ کیچ میں سیلابی پانی نے مزید دو زندگیاں چھین لیں۔مقامی ذرائع کے مطابق صادق نامی شخص راشن لینے کے لیے پانی سے گزرا لیکن گہرے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ اسی طرح بیٹ کیچ میں چھ سالہ عمیر گھر جاتے ہوئے پانی میں بہہ گیا اور جان کی بازی ہار گیا۔مقامی لوگوں نے دونوں افراد کی لاشیں نکال کر ورثا کے حوالے کردیں، جبکہ علاقے میں سوگ کی کیفیت طاری ہے۔رائے ونڈ کے علاقے رحمان پورہ مشن کالونی میں طوفانی بارش سے گھر کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے ۔چھت گرنے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کارروائی کرتے ہوئے 30سالہ رابعہ کی لاش کو ملبے کے نیچے نکالا ۔
بتایا گیا ہے کہ محنت کش شو کت طوفانی بارش کے دوران چھت پر مٹی ڈال رہا تھا کہ اچانک چھت نیچے آ گری جس کے نتیجہ میں شوکت کی 30سالہ بیٹی رابعہ ملبے تلے آکر جاں بحق ہو گئی جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے ،متوفیہ رابعہ تین بچوں کی ماں تھی۔ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا۔
ادھرلاہور سمیت پنجاب بھر میں آندھی اور موسلا دھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، کئی علاقوں میںفیڈرز ٹرپ کرنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ آئندہ24 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش اور تیز ہوائوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔لکشمی چوک، نسبت روڈ، مال روڈ، ڈیوس روڈ، گلبرگ، جوہر ٹائون، گرین ٹائون اور ٹائون شپ سمیت متعدد علاقوں میں تیز بارش ریکارڈ کی گئی۔
آندھی اور طوفان کے باعث مختلف علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔پنجاب کے دیگر شہروں خوشاب، سرگودھا، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور کندیاں میں موسلادھار بارش ہوئی، شیخوپورہ، کمالیہ، پاکپتن، بھلوال اور مریدکے میں بادل برسے ۔ اس کے علاوہ قصور، پتوکی، پھولنگر، ساہیوال، اوکاڑہ، حجرہ شاہ مقیم اور دیگر علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا، کئی شہروں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

