غزہ میں امن کی ذمہ داری پوری دنیا پر عائد ہوتی ہے، ترکیہ

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ قبلہ اول القدس کا دفاع آخری دم تک کرتے رہیں گے، غزہ میں امن کی ذمہ داری پہلے عالم اسلام اور پھر عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے۔ انقرہ میں ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی میں نئے مقننہ سال کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں جاری نسل کشی کے خلاف سب سے موثر آواز ترکیے کی ہے۔

غزہ پر غیر متزلزل موقف سے عالمی سطح پر روشن مثال قائم ہوئی ،قبلہ اول القدس کا دفاع آخری دم تک کرتے رہیں گے، ہم نے غزہ کے ان بہادر بیٹوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا جنہوں نے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس قابض افواج کا دلیرانہ مقابلہ کیا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجتی کے لئے اسرائیل کے ساتھ تجارت منقطع کی، ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں پہلا موضوع غزہ میں خونریزی کا خاتمہ تھا، ترکیے نے غزہ میں امن کیلئے عملی تجاویز پیش کیں۔

ترکیے اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گا جب تک مشرقی مقبوضہ بیت المقدس کو دارالحکومت بنا کر 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی۔صدر اردوان کا کہنا تھا کہ غزہ اب مزید خون، آنسو اور تباہی برداشت نہیں کر سکتا، یہ شرمناک صورتحال فورا ختم ہونی چاہیے۔انہوں نے آزاد فلسطینی ریاست کے ایک معروف نعرے کا حوالہ دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ خوبصورت دن بھی آئیں گے جب دریا سے سمندر(پورے فلسطین) تک امن، سکون اور سلامتی کا راج ہوگا۔