پنجاب اسمبلی،بجٹ منظور،اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام8 تحاریک مسترد

پنجاب اسمبلی میں صوبائی بجٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، جس میں موجودہ ٹیکس ڈھانچہ برقرار رکھتے ہوئے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔پنجاب کے نئے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں صوبائی محصولات، پراپرٹی ٹیکس، ٹرانسپورٹ ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور کسی بھی شعبے صنعت، زراعت، صحت، تعلیم میں اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ 18شعبوں کے نئے منصوبے شامل ہیں۔

ایوان نے مختلف محکموں کے لیے 4306ارب روپے سے زائد کے 41مطالبات زر کی منظوری دی جبکہ اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام آٹھ تحاریک مسترد کر دی گئیں۔بجٹ میں صحت کے لیے 258 ارب، تعلیم کے لیے 137 ارب، پولیس کے لیے 200 ارب اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 910 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔اجلاس کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان نوک جھونک دیکھنے میں آئی۔

وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پنجاب آٹزم اسکول اینڈ ریسورس سینٹر بل 2025ئ، ضروری اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کے ترمیمی بل سمیت چار بل پیش کیے جو ایوان نے منظور کر لیے۔ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اجلاس جمعہ دوپہر 2بجے تک ملتوی کر دیا۔ادھرپنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ارکان کے لیے سخت ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔

جس کے تحت ارکان کو کتاب یا اخبار پڑھنے، اسپیکر اور تقریر کرنے والے رکن کے درمیان سے گزرنے اور نعرے بازی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ بولتے ہوئے رکن اور چیئر مین کے درمیان سے گزرنے پر پابندی ہوگی اور تقریر کے دوران شور شرابہ اور مداخلت سختی سے منع ہے۔

نئے ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا ہے کہ ہر رکن کو چیئرمین سے مخاطب ہونا ہوگا، مقررہ نشست پر بیٹھنا ہوگا، اسمبلی میں نعرے بازی، پلے کارڈز اور دستاویزات پھاڑنے پر پابندی ہوگی۔اسی طرح اسپیکر کے ڈائس کی طرف دھمکی آمیز انداز میں بڑھنا ممنوع ہوگا، موبائل یا الیکٹرونک ڈیوائسز کا استعمال نظم و ضبط کے خلاف تصور ہوگا۔پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران گیلری میں بیٹھے افراد سے بات چیت یا ان کا حوالہ دینا بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

غیر ملکی وفد کے علاوہ کسی اجنبی کے داخلے پر تالیاں بجانا بھی خلاف ضابطہ ہوگا۔ارکان اسمبلی کی جانب سے اسمبلی کا تقدس پامال کرنے یا بد نظمی پھیلانے پر کارروائی ہو سکتی ہے۔صوبائی اسمبلی میں کھانے، پینے، چبانے یا سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں ہوگی، کسی فرنیچر یا الیکٹرونک آلے کو نقصان پہنچانا سخت منع ہوگا اور اسپیکر کی اجازت کے بغیر ایوان میں لاٹھی یا چھڑی لانا ممنوع ہوگا۔