پنجاب میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میںبچوں سمیت 8افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔لاہور میں لیسکو کے 210فیڈرز ٹرپ ہونے سے متعددعلاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ریسکیو حکام کے مطابق جہلم میں برساتی نالے میں رکشہ الٹنے سے 8افراد ڈوب گئے، رکشے میں سوار8افراد میں سے6کو زندہ بچالیا گیا جبکہ دو افراد کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کردی گئیں۔
چونیاں میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی، جس کے باعث 2بچیاں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئیں۔بہاولنگر میں بارش کے باعث کچے مکان کی چھت گرگئی، چھت کے ملبے تلے دب کر 4 سال کا بچہ زین دم توڑ گیا۔ اوکاڑہ میں 5 سالہ بچی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئی۔میاں چنوں کے برکت چوک باغ میں بارش کے دوران آسمانی بجلی گرگئی، ایک نوجوان جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
چنیوٹ کے جھنگ روڈ کے قریب برآمدے کی چھت گرگئی، ملبے تلے دب کر 4 افراد زخمی ہوئے۔ جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ حجرہ شاہ مقیم میں کچے مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق ہوگئی۔پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے 5اضلاع میں گلیشیئرز پھٹنے کا خطرہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی تک اپر و لوئر چترال، دیر، سوات اور کوہستان میں گلیشیئرز پھٹنے کا خطرہ ہے، متعلقہ اداروں کو موسلا دھار بارشوں سے پیدا صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاح اور مقامی لوگ بارش کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ادھرنیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ڈی ایم اے)نے موسم کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ یکم جولائی تک آندھی، طوفان اور بارش کا امکان ہے۔ایڈوائزری میں کہا ہے کہ اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، گلگت،اسکردو، سوات سمیت کئی شہر متاثر ہوسکتے ہیں۔این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ کمزور تعمیرات متاثر ہوسکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گاڑیاں محفوظ مقامات پرپارک کریں اور احتیاطی تدابیراختیارکریں۔ تاہم مون سون کا پہلا اسپیل 2 جولائی تک بادل برسائے گا۔