پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ تشویشناک حد تک بڑھ گیا

اسلام آباد:مالی سال 2025 کے پہلے 11 ماہ کے دوران پاکستان کا اپنے 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ تشویشناک حد تک بڑھ گیا، جس کی بڑی وجہ چین، بھارت اور بنگلا دیش سے درآمدات میں غیر معمولی اضافہ اور برآمدات میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 11 ماہ کے دوران پاکستان کا اپنے 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 32.82 فیصد کے اضافے کے ساتھ 11 ارب 17 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

ذرائع کے مطابق اگرچہ افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدات میں قابل ذکر اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی ایک وجہ خطے میں سیاسی حالات میں تبدیلی بھی ہے، تاہم مجموعی تجارتی خسارہ بڑھتی ہوئی درآمدات، خاص طور پر چین، بھارت اور بنگلا دیش سے مزید بڑھ گیا۔

پالیسی سازوں کے لیے سب سے تشویشناک پہلو چین کو برآمدات میں مسلسل کمی ہے، جو پاکستان کا خطے میں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جب کہ اسی دوران چین سے درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،اسی نوعیت کے رجحانات بھارت اور بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت میں بھی دیکھنے میں آئے، جس سے دو طرفہ تجارتی توازن مزید بگڑ گیا۔

مالی سال 2024 میں پاکستان کا اِن 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 9 ارب 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، جو مالی سال 2023 کے 6 ارب 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔