ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ خلا میں گردش کرنے والا ایک سیارچہ ممکنہ طور پر چاند سے ٹکرا سکتا ہے، اور اس ٹکراؤ کے امکانات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ سیارچہ، جسے وائی آر 4 کا نام دیا گیا ہے، تقریباً 200 فٹ قطر کا ہے اور ماہرین فلکیات کے مطابق اگر یہ چاند سے ٹکرایا تو وہاں تقریباً 3,200 فٹ گہرے اور چوڑے گڑھے کا سبب بنے گا۔ اس تصادم سے 6.5 میگا ٹن توانائی خارج ہونے کا امکان ہے — جو کئی بڑے بم دھماکوں کے برابر ہو سکتی ہے۔
ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے مطابق، نئے ڈیٹا سے تصدیق ہوئی ہے کہ سیارچے کے چاند سے ٹکرانے کے امکان میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو پہلے 3.8 فیصد تھا۔ یہ نیا تجزیہ سینٹر فار نیئر ارتھ آبجیکٹ اسٹڈیز (CNEOS) نے کیا ہے۔
سیارچے کی حالیہ نقل و حرکت کو ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ نے ریکارڈ کیا، جس نے سیارچے کے سورج کے قریب پہنچنے سے پہلے اس کا مشاہدہ کیا۔ یہی مشاہدہ ناسا کو بہتر پیش گوئی کرنے میں مدد دے سکا۔
فی الحال، وائی آر 4 سورج کے گرد ایسے مدار میں ہے جہاں سے اس کا مشاہدہ ممکن نہیں۔ ماہرین کے مطابق اب یہ 2028 میں دوبارہ سورج کے گرد اپنا چکر مکمل کرے گا، جس کے بعد مزید تحقیق ممکن ہو سکے گی۔
یہ معلومات امریکن آسٹرونومیکل سوسائٹی کے جریدے میں شائع ہونے والے ایک حالیہ تحقیقی مقالے میں پیش کی گئی ہیں۔
ناسا اور فلکیاتی ماہرین اس پیشرفت کو بغور دیکھ رہے ہیں، اگرچہ فی الحال یہ سیارچہ زمین کے لیے براہِ راست خطرہ نہیں ہے۔