مقبوضہ کشمیر، نامعلوم افراد کے حملے میں 26سیاح ہلاک ،30 زخمی

مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 26سیاح ہلاک اور30 زخمی ہو گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ پہلگام کے ایک سیاحتی ریزورٹ میں پیش آیا، جہاں مرنے والوں میں زیادہ تر کا تعلق راجستھان، کرناٹکا اور گجرات سے ہے۔زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے لکھا کہ سیاح جانیں بچانے کیلئے بھاگے لیکن وہاں چھپنے کی بھی کوئی جگہ نہیں تھی۔ حملے کے نشانہ بننے والوں میں کئی بھارتی جوڑے شامل تھے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور پولیس کی وردی میں تھے، جن کی تعداد 2سے 3تھی۔مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاکہ کئی برسوں بعد مقبوضہ کشمیر میں بڑا حملہ ہوا ہے، اب اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ کتنے افراد کی ہلاکت ہوئی اور کتنے زخمی ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔امیت شاہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سری نگر روانہ ہو گئے ہیں، وہ تمام ایجنسیوں کے ساتھ فوری سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔

واقعے کے بعد بھارتی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیاہے۔ حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا اور من گھڑت پروپیگنڈا کے ذریعے الزام تراشی کی۔بعض اطلاعات کے مطابق حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیر مسلم سیاحوں کو نشانہ بنانے کا ڈرامہ بھی رچایا گیا جسے سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے بھارتی پالیسیوں کا حصہ قرار دیا۔

یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کے تناظر میں پیش آیا، جہاں ماضی میں بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کی جاتی رہی ہے، جنہیں اکثر غیر مصدقہ اور جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا گیا ہے۔