مسجد اقصیٰ شہید کرنے کی مذموم صہیونی مہم ، بمباری سے مزید 70فلسطینی شہید

غزہ /تل ابیب : مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کیلئے صہیونی سوشل میڈیا پر مذموم مہم شروع کردی گئی،غزہ میں صہیونی فوج کی خونریزی جاری ہے،جنوبی اور شمالی غزہ میں کھلے آسمان تلے پڑے بے گھر فلسطینیوں پر حملوں میں مزید 70 شہری شہید ،متعدد زخمی ہوگئے۔ظالمانہ فوجی آپریشن کے دوران 60سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ۔غزہ کی پٹی کے مشرق میں مجاہدین کے حملے میں ایک صہیونی فوجی افسر ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کو گرانے کی مذموم مہم شروع کردی گئی ہے ،فلسطینی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ عبرانی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پریہودی آبادکار تنظیموں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ پر حملے اور اسے شہید کر کے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے پیغامات گردش کر رہے ہیں۔فلسطینی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں ان منصوبوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی مقدس مقامات کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے اس سنگین اشتعال انگیزی کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق فوری اقدامات کریں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم70 فلسطینی شہیداور متعدشدید د زخمی ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم 6 فلسطینی جان سے گئے جبکہ خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔اس کے علاوہ خان یونس کے زیتون محلے میں7 فلسطینی شہید ہوگئے۔خان یونس اور المواصی میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کی۔کیمپوں پر بمباری سے بڑے جانی نقصان کا خدشہ ہے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے شہدا کی تعداد 51 ہزار ایک سو ہوگئی، غزہ میں فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسنہ بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئیں۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فورسز نے متعدد گھروں، خیمہ بستیوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ غزہ کو اب خوراک کی ضرورت ہے، کیوں کہ لاکھوں افراد کو بھوک کا خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری کی وجہ سے لوگ نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں، اور امدادی سامان کی فراہمی پر اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے اپنے بچوں کو کھانا کھلانے سے قاصر ہیں۔دوسری جانب غزہ پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ جارحیت کے 560 دن گزرنے پر میڈیا آفس نے جانی اور مالی نقصانات کے اعداد وشمار جاری کردیے۔سرکاری میڈیا کے مطابق صہیونی فورسز نے غزہ پٹی میں مجموعی طور پر 12 ہزار مرتبہ اجتماعی قتل عام کیا۔ جس کے نتیجے میں 51 ہزار 65 فلسطینی شہید ہوئے۔ جن میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی بچے 12 ہزار 400 سے زائد خواتین شامل ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں سمیت طبی عملے کے 1 ہزار 402 ارکان، 113 شہری دفاع کے کارکنان، 211 صحافی اور 748 سکیورٹی اہلکار اور 13ہزار طلبہ دجالی فورسز کے ہاتھوں شہید کیے گئے۔سرکاری میڈیا کے مطابق صہیونی فورسز نے 6 ہزار 180 نفوس پر مشتمل 2 ہزار 172 خاندانوں کا صفحہ ہستی سے نام ونشان ختم کردیا۔ غزہ میں 11 ہزار فلسطینی تاحال لاپتہ ہیں۔