اسلام آباد :انسدادِ اسلاموفوبیا کا عالمی دن دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی منایا گیا ۔اس موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منایا،3 سال قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو منانے کا تاریخی فیصلہ منظور کیا۔
یہ دن دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش چیلنجز کی سنگینی کی ایک واضح یاد دہانی ہے۔شہبازشریف نے کہاکہ اسلامو فوبیا کی لہر کو ختم کرنے کے لیے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، آزادی اظہار کی آڑ میں توہین مذہب یا مقدس علامتوں کی بے حرمتی کا کوئی جواز نہیں۔
وزیراعظم نے مزیدکہاکہ پاکستان اسلام کے محبت اور امن کے حقیقی پیغام کو پھیلانے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔اسلامو فوبیا سے مراد مسلمانوں سے بے وجہ خوف اور تعصب ہے جس کا مسلم کمیونٹی کو نفرت اور جسمانی حملوں کی صورت میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ نسلی تعصب اور مذہبی امتیاز کی ایک شکل ہے جس میں ”بالخصوص مغربی ممالک میں” تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔نائن الیون کے حملوں کے بعد امریکا اور یورپ میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز رویئے کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
دنیا میں بڑھتے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کیلئے 2022 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد کی منظوری دی تھی جس میں 15مارچ کو ”اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن” منانے کی تجویز دی گئی تھی۔
اسلام ایک پُرامن، اعتدال پسند اور رواداری کا مذہب ہے اور اس دن کو منانے کا مقصد دنیا میں ان ہی تعلیمات کو عام کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ اسلام کی وجہ سے دنیا کے کسی ملک، کمیونٹی یا قوم کو کوئی خطر ہ نہیں۔لازم ہے کہ اس دن کو محض روایتی تقاریر اور سیمینارز تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ بھارت سمیت ہر اس ملک کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں جو ریاستی سطح پر مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور اسلامو فوبیا کو بڑھاوا دینے کا باعث بن رہے ہیں۔
پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاکہ اسلامو فوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ہوگا۔پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے بیان میں کہاکہ کئی ممالک نے اسلامو فوبیا کیخلاف اعلانات کئے، اب ان پر عمل کا وقت ہے، پاکستان اور او آئی سی اسلامو فوبیا کیخلاف سیکرٹری جنرل کیساتھ کام کریں گے، پاکستان نے اسلاموفوبیا کا ایشو عالمی سطح پر تسلیم کرانے میں قائدانہ کردار ادا کیا۔
منیر اکرم نے کہاکہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کی اسلامو فوبیا کیخلاف قرارداد منظور ہوئی، 15 مارچ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف خصوصی سفیر بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، خصوصی سفیر کا اعلان ایک دو دن میں کردیا جائے گا۔