ترکیہ میں مہنگائی کی شرح 40فیصد سے نیچے آ گئی

انقرہ: ترکیہ میں سالانہ مہنگائی کی شرح نویں مسلسل مہینے کم ہو کر 39.05 فیصد تک آ گئی، جو جون 2023 ء کے بعد پہلی بار 40 فیصد سے کم ہوئی ہے۔

ترکیہ کے سرکاری ادارہ شماریات نے پیر کے روز یہ رپورٹ جاری کی۔یہ کمی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترکیہ کا مرکزی بینک جمعرات کو سود کی شرح پر نیا فیصلہ سنانے والا ہے۔ دسمبر اور جنوری میں مرکزی بینک نے شرح سود میں کمی کی تھی، جس کا مقصد اقتصادی بحالی کو فروغ دینا تھا۔

ترکیہ میں 2019ء سے مسلسل دوہرے ہندسوں میں مہنگائی چل رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام کی زندگی مزید مشکل ہو گئی تھی۔ مئی 2024 میں سالانہ مہنگائی 75 فیصد تک پہنچ گئی تھی لیکن اس کے بعد سے بتدریج کمی دیکھی جا رہی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے برعکس، ENAG گروپ کے آزاد ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ حقیقی مہنگائی کی شرح 79.5 فیصد ہے، جو سرکاری اعداد و شمار سے دوگنا زیادہ ہے۔

اقتصادی ماہرین کا ماننا ہے کہ صدر رجب طیب اردوان کی پالیسیوں میں تبدیلی کے بعد ترکیہ میں معاشی استحکام کی امید بڑھ رہی ہے اور آئندہ مہینوں میں مہنگائی مزید کم ہونے کا امکان ہے۔