پشاور : پاک افغان طور خم بارڈر پر کشیدگی برقرار ہے، پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں ، تاہم دو طرفہ فائرنگ میں ایک دوسرے کے خلاف چھوٹے بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان طور خم بارڈر پر کشیدگی برقرار ہے، پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جہاں دو طرفہ فائرنگ میں ایک دوسرے کے خلاف چھوٹے بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان گزشتہ روز بھی 5 گھنٹے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، گزشتہ روز ہونے والی فائرنگ میں 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں افغان فورسز کے 3 اہلکار مارے گئے۔ سیکورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ 10 روز قبل طور خم سرحد کے قریب افغان فورسز متنازع تعمیرات کررہی تھی، متنازع تعمیرات پر حالات کشیدہ ہوگئے، کشیدگی کے باعث 10 روز قبل طورخم سرحدی گزرگاہ ہرقسم کی آمدورفت کے لیے بند کردی گئی تھی۔
پاکستان اور افغانستان کی طورخم تجارتی گزرگاہ آج 11 ویں روز بھی بند ہے۔کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متنازع حدود میں تعمیرات پر بارڈر پر صورتحال حالات کشیدہ ہے ، تاہم طورخم بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا ہے۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کردیا گیا اور افغانستان جانے والے مسافروں کو بھی طورخم بازار سے واپس کردیا گیا۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایاکہ سرکاری محکموں کے اہلکاروں کو پہلے ہی لنڈی کوتل منتقل کیاجاچکا ہے، طورخم سرحدی گزرگاہ اور مضافات میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے، پاک افغان سرحد پر فورسز کے اضافی دستے تعینات ہیں۔
