پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ کرم میں مطلوب دہشتگردوں کے سر کی قیمت رکھ دی ہے، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو آج یا کل ضرور سزا ملے گی اور انہیں اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 130 سال سے چل رہا ہے، پاکستان بننے سے پہلے اور بعد میں ہمیں اس خطے میں مختلف قسم کی چیزوں میں الجھایا گیا، اندرونی اور بیرونی قوتیں مسائل میں پھنسانے کیلئے کردارادا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں زمینی تنازع کا مسئلہ نہیں، فرقہ واریت ایک اہم مسئلہ ہے، بیرونی اور غیر ملکی قوتیں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، بیرونی قوتیں پورے پاکستان میں فرقہ واریت کی چنگاری سے آگ لگانا چاہتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اب ٹھوس اقدامات کی طرف جا چکے ہیں، بارڈر صوبائی حکومت کی ذمہ داری نہیں، ہم بارڈر پر2ارب روپے سے کیمرے لگا رہے ہیں، ہم نے بارڈرز پر کام شروع کر دیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ابھی ایک قافلے پر بھی حملہ ہوا ہے، انسانی جان اور امن سے بڑی کوئی چیز نہیں، کچھ لوگ اس ناسور کا حصہ بنے ہوئے ہیں ان کو جڑ سے اکھاڑنا پڑے گا، فرقہ واریت پھیلانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔