سیاسی جھگڑوں سے ملک کا نقصان ہوگا،وزیراعظم

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے دن رات محنت کی ہے مگر ابھی مزید محنت درکار ہے،جب ملک کی باگ ڈور سنبھالی تو حالات انتہائی مشکل تھے، سیاسی جھگڑوں سے نفرت پھیلتی ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔

پی ٹی آئی کے دور میں نفرت کا کلچر پروان چڑھا جس نے ملک کو نقصان پہنچایا، باہمی اتفاق و اتحاد سے ہی ملک کو ترقی دی جا سکتی ہے،مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے، بینکوں کا مارک اپ ریٹ بہتر ہوا ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا گراف مزید کم ہو گا۔

صحافیوںسے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ عوام کو بہتر معیشت کے ثمرات مل رہے ہیں، حکومت کی بہتری کے لیے اقدامات کیے اور سفارشی کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی۔شہباز شریف نے کہاکہ مہنگائی میں کمی پر پوری ٹیم کی کاوش شامل ہے، سرکاری افسران کو بھی دن رات محنت کرنا ہو گی۔شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ہر اسٹیک ہولڈر کو خلوص نیت سے کام کرنا ہو گا، فوج ملکی سلامتی کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہی ہے۔

دریں اثناء وزیرِ اعظم شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔اس موقع پرشہباز شریف نے کہا کہ عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔

20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نوجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔وزیرِ اعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیرمقدم کہتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ سات دہائیوں ہر محیط ہے۔

عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا۔

عالمی بینک نے 2022 ء کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی۔ عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔

ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے۔ معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے۔ ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لیے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ قرضوں کے بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔

وفد کے شرکا نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے۔

وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی۔ ورلڈ بینک کے 9 ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں۔

وفد پاکستان میں معاشی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا۔اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزرا مملکت علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِاعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم، سینیٹر شیری رحمن، رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ، وزیرِ اعظم کی نمائندہ برائے پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔