غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک) حماس پر شرائط نہ ماننے کا الزام لگاکر اسرائیل جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا۔ غزہ میں گزشتہ روز ہونے والے جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیلی کابینہ کو معاہدے کی منظوری دینی تھی مگر اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری نہیں دی۔
رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے لیے اسرائیلی کابینہ کی میٹنگ نہیں ہوسکی۔ اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس آخری وقت میں معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کرم میں دہشت گردوں کا پھر تابڑ توڑ حملہ، امدادی قافلہ واپس جانے پر مجبور
نیتن یاہو کو غزہ میں قیدیوں کو وطن واپس لانے کے لیے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے، اور دوسری طرف ان کے انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ بہت زیادہ رعایتیں دیں گے تو وہ ان کی حکومت کو گرا دیں گے۔
جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے مزید تیز کردیے ہیں، اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹے کے دوران مزید 82 فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ 188 افراد زخمی ہوئے ہیں۔7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں غزہ پر 85 ہزارٹن بارود برسایا گیا جبکہ 47 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی نسل کشی اور ایک لاکھ 15 ہزار زخمی کیے گئے۔