اسلام آباد،مظفر آباد،سرینگر(اسلام ڈیجیٹل)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف ،پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے پانچ جنوری کو یوم حق خودارادیت اس عزم کی تجدید کے ساتھ منا یا کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ناقابل تنسیخ حق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔حق خودارادیت کا دن منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے دے رکھی تھی۔ ہر سال 5جنوری مقبوضہ کشمیر کے حق خود ارادیت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اس موقع پر جلسے جلوس، ریلیاں،سیمینارز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا اور بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا گیا ۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن دفتر مظفرآباد اور اسلام آباد میں ایک یادداشت بھی پیش کی گئی اور دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر کی جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدے پورے کریں۔
ادھر سرینگر سمیت مقبوضہ وادی میں بھی اس دن کی مناسبت سے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی گئیں اور بھارتی ناجائز تسلط کیخلاف نعرے بازی کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا وہ بھارت کے غیرقانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں سے انکے حق خودارادیت دلانے کے وعدے کو پورا کیا جائے ۔ اس موقع پر وادی میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے ۔فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی ۔وادی کو سیکورٹی چھائونی میں تبدیل کردیا گیا۔پاکستا ن کے مختلف شہروں میں بھی جلسے جلوس، ریلیاں اور دیگر تقریبات منعقد ہوئیں اور کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔عالمی دنیا میں بھی کشمیریوں نے بھارتی سفارتی مشنز کے سامنے مظاہرے کئے ۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے درج تھے۔کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں مظاہروں میں شرکت کی ۔ مظاہرین کی جانب سے سفارتی مشنز میں یادداشتیں بھی پیش کیں اور بھارت کو یاددلایاگیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداوں پر عملدرآمدکرے ۔ادھروزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ ہر سال پانچ جنوری کا دن کشمیریوں کے یومِ حق خود ارادیت کے طور پر منایا جاتا ہے،1949ء میں آج کے دن اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان نے تاریخی قرارداد منظور کی جو جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت دیتی ہے تاکہ کشمیری عوام کے لیے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جا سکے۔
حق خود ارادیت، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے۔ اپنے بیان میںانہوںنے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے،ہر سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جو لوگوں کو اپنی تقدیر خود طے کرنے کے قانونی حق کی وکالت کرتی ہے۔ یہ قرارداد غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے واضح حمایت کا اظہار کرتی ہے۔ یہ انتہائی قابل افسوس امر ہے کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اس ناقابل تنسیخ حق کو استعمال نہیں کر سکی۔ آج وقت ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنے وعدوں پر عمل کرے اور ایسے بامعنی اقدامات اٹھائے جن کی بدولت جموں و کشمیر کے عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرسکیں۔ عالمی برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرنے، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کی بحالی کا بھی مطالبہ کرنا چاہیے۔