اسرائیلی درندگی عروج پر، غزہ کا طبی نظام مکمل تباہی کے قریب پہنچ گیا

غزہ(اسلام ڈیجیٹل)اسرائیل نے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر دیں، غزہ کا طبی شعبے کا ڈھانچہ مکمل طور پر شکست و ریخت سے دوچار ہوگیا۔ طبی سہولیات کے لیے علاج گاہیں تباہی کے کنارے پر پہنچ گئیں۔ یہ بات اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کے اوپر اور ان کے گردو پیش میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے غزہ کے فلسطینیوں کے لیے علاج معالجے کی سہولیات مکمل تباہی اور خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے لیے غزہ میں بچی کھچی علاج معالجے کی سہولتوں پر بھی حملے شدید تشویش کا باعث اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہسپتالوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں اور شدید بمباری کا انداز سارے طبی شعبے کو تباہی کے دہانے کی طرف لے آیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلسطینیوں کے لیے طبی شعبے میں بھی تباہ کن اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے شعبے کے مطابق اس وجہ سے فلسطینی عوام کی غزہ میں طبی و علاج معالجہ کی سہولتوں تک رسائی ختم پو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی 23 صفحات پر مبنی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہسپتالوں پر حملوں نے لڑائی اور دشمنی کو بڑھا دیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سات اکتوبر 2023 سے 30 جون تک اسرائیلی فوج نے 27 ہسپتالوں اور دیگر 12 طبی سہولیات پر کم از کم 136 حملے کیے ہیں ۔

: یہ بھی پڑھیے

مسلسل اسرائیلی بمباری’ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک

ڈاکٹر سلیمان قعود 6 نومبر 2023 کو اسرائیلی میزائل حملوں کے بعد غزہ شہر میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کے ایک حصے میں ہونے والے نقصان کا سروے کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ڈاکٹروں ، نرسوں سمیت طبی عملے کے ارکان کے علاوہ عام شہریوں کی اموات ہوئی ہیں۔ ہسپتالوں کو تباہی سے دو چار ہونا پڑا ہے ۔ کئی ہسپتال مکمل اور کئی جزوی تباہ ہوئے ہیں۔ طبی شعبے کا ڈھانچہ مکمل طور پر شکست و ریخت سے دوچار ہوگیا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہسپتال اور علاج گاہیں جنہیں بین الاقوامی قانون محفوظ جگہیں قرار دیتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ان پر حملے نہیں کیے جائیں گے نہ ہی انسانیت کے خلاف کسی جرم کا انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔ اسرائیل بار بار ان پر حملے کر رہا ہے او یہ دعوی کرتا ہے کہ غزہ کے ہسپتال فلسطینی گروپ فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔اسرائیل کا یہ دعوی لغو ہے۔ کیونکہ ابھی تک اس سلسلے میں معلومات اور اطلاعات نامکمل ہیں۔ جو عوامی سطح پر معلومات دستیاب ہیں وہ اسرائیل کے ان دعوں سے متصادم ہیں۔