لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت 3گھنٹے طویل ویڈیو لنک ا جلاس ہوا۔اجلاس میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کیلئے مقررکردہ کی پروفارمنس انڈیکیٹرز کا جائزہ لیا گیا۔ کمشنر ز اور ڈپٹی کمشنرز کے”کے پی آئیز”میں الیکٹروبس پراجیکٹ اور فلڈ سروے بھی شامل تھا۔
متعلقہ ضلع یاشہر میں الیکٹر و بس کی دیکھ بھال، مسافروں کیلئے سہولتیں، ڈسپلن، ڈی سی کے پی آئیز میں شامل تھیں۔ الیکٹروبس کیلئے ہر سٹاپ پر مخصوص بس سٹینڈقائم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں شفاف اور تیز ترین فلڈ سروے کو یقینی بنانا بھی ڈی سی کے پی آئیز میں شامل ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کو فلڈ سروے مہم کی مانیٹرنگ کی ہدایت، شفاف اور مستند ڈیٹا کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
پنجاب بھر میں میسر سرکاری زرعی اراضی پر گندم کی کاشت کرانے اورمحکمہ زراعت کو سرکاری اراضی پر گندم کا بہترین بیج فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے تسلسل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آوارہ کتوں کے کا ٹنے سے شہریوں بالخصوص بچوں کا زخمی ہونا قطعی نا قابل برداشت ہے’آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات باربارکیوں رونما ہو رہے ہیں ، توجہ دی جائے۔سرکاری سکولوں کے سامنے روڈز پر زبیرا کراسنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی اور طلبہ کی سیفٹی یقینی بنانے کیلئے روڈز پرنجی اور سرکاری سکولوں سے پہلے رفتارکم کرنے کے بورڈزنصب کرنے کا حکم دیا گیا۔
اجلاس میں پنجاب بھر میں 5ہزار سے زائد واٹر فلٹریشن پلانٹ کی مانیٹرنگ، دیکھ بھال اور مرمت یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو متعلقہ ہسپتالوں کے اچانک وزٹ کی ہدایت کی اورسرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی اور سروسز کیلئے ناجائز طورپر پیسے مانگنے والے عناصر پر نظر رکھنے کاحکم دیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پنجاب بھر میں روٹی کے سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ستھرا پنجاب کی ٹیمیں اچھا کام کررہی ہیں،صفائی میں کوتاہی یا ورک فورس کی کمی کا فوری ازالہ یقینی بنایا جائے ـصفائی کیلئے درکار ورکرز بھرتی کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔
مریم نوازشریف نے کہا کہ شہروں، دیہات کی صفائی ستھرائی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا نہ ہی غفلت برداشت ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو شاباش دی اور”کے پی آئی” میں غیر نمایاں کمشنر ز اور ڈپٹی کمشنرز کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

