شہر تباہ،وفاقی اور سندھ حکومت کراچی کے حقوق کھا گئیں، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی اور سندھ حکومت کراچی کے حقوق کھا گئی، شہر کو تباہ کرنے کی ذمے داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے لیے پیسے لے لیے جاتے ہیں، بلدیات کو منتقل نہیں ہوتے، کھلم کھلا آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہوتی ہے، 3 ہزار 307 ارب روپے سندھ حکومت کھا گئی ہے۔

اس میں وفاق کا بھی حصہ ہے، لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تباہی مچائی ہوئی ہے، پراجیکٹ جب بن رہا تھا تو شاہراہ بھٹو، جب ٹوٹ جائے تو ملیر ایکسپریس وے، ایک خاندان، 40 وڈیرے، یہ ہے پیپلز پارٹی، بلاول بھٹو نے حب کینال کا افتتاح کیا، وہ ٹوٹ گئی، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ پر تباہی مچائی ہوئی ہے، گرین لائن پروجیکٹ 3 حکومتیں برادشت کرچکا مگر مکمل نہیں ہوا، شہر میں ہر روڈ پر گڑھے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس وقت بہت بڑا سیلاب ملک میں موجود ہے، ارلی وارننگ سسٹم پر جب کام کرنا تھا اس وقت نہیں کیا گیا، یہ سب صوبائی اور وفاقی حکومت کی نااہلی ہے، ہزاروں لوگ سیلاب میں زخمی ہوئے ہیں، 3 کروڑ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے، پنجاب حکومت فوٹو شوٹ میں زیادہ دلچسپی لیتی ہے، حالات خراب ہیں، ملک بھر میں دریاؤں پر سوسائٹیز بنی ہوئی ہیں، موجودہ اور گزشتہ عثمان بزدار کی حکومت بھی ملوث ہے۔

سیلاب، پنجاب میں 5 ہزار دیہات متاثر، جلالپور پیر والا، شجاع آباد، علی پور میں تباہی، 3 امدادی کشتیاں ڈوب گئیں، 10 جاں بحق ، 40 بچالئے گئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ انہیں صرف امداد ملے، وہ چاہتے ہیں کہ کرپشن کے لیے مزید پیسے مل جائیں، 2022ء میں کئی لوگ ڈوبے تھے مہینوں تک پانی جمع رہا، یہ پھر کرپشن کریں گے، لوٹ مار کا سسٹم سندھ حکومت کے نام پر چل رہا ہے، فارم 47 کی بنیاد پر پی پی کو سیٹیں دی گئیں، کراچی کو یہ لوگ سندھ کا حصہ نہیں سمجھتے بس کھانے کے لیے رکھا ہوا ہے۔