بارش کے بعد کئی برساتی مینڈک نکل آئے جوافواہیں پھیلا رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش کے بعد کئی ”برساتی مینڈک” نکل آئے جو افواہیں پھیلا رہے ہیں۔بانی پاکستان محمد علی جناح کے یوم وفات کے موقع پر مزارِ قائد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی انتھک جدوجہد کا نتیجہ ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے اصول ایمان، اتحاد اور قربانی کو اپنا کر ملک کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔

مراد علی شاہ نے اس موقع پر سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان کے دفاع اور ایٹمی پروگرام کے لیے لازوال کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی حالیہ جارحیت کا مؤثر جواب پاکستان کی مسلح افواج اور عوام نے یکجہتی سے دیا اور یہی اتحاد ہماری اصل طاقت ہے۔ملک میں جاری سیلابی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ سمیت کئی علاقے متاثر ہیں، اس وقت ہماری اولین ترجیح انسانی جانوں کو محفوظ بنانا اور بیراجوں و بندوں کو بچانا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر کچے کے علاقوں میں رہنے والوں سے اپیل کی کہ حکومت کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر فوری ریلیف سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں، زرعی اور ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کی جا رہی ہے اور عالمی سطح پر امداد کے حصول کے لیے فلیش اپیل بھی کی جائے گی۔کراچی میں اربن فلڈنگ کے حوالے سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بارش کے بعد کئی برساتی مینڈک سامنے آ گئے ہیں جو بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ ایسے عناصر لسانی اور سیاسی تفریق پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ قوم پہلے ہی اس کی بھاری قیمت ادا کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور عوامی نمائندے بارش اور سیلاب کے دوران سڑکوں پر موجود رہے اور اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہمیں عالمی سطح پر اپیل کرنی چاہیے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ان مواقع پر فوری ریلیف دینا چاہیے، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ موسمیاتی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ کی بھرپور مدد کی جائے، 2020ء میں نرسری کے مقام پر آٹھ سے دس فٹ پانی تھا، 19 اگست کو ہونے والی بارشوں کی پیش گوئی نہیں تھی، ہم سے غلطی یہ ہوتی ہے کہ بارش ہوتے ہی ہم فوری گھر کے لیے نہ نکل پڑیں، ہماری غلطی یہ تھی کہ ہمیں لوگوں کو آگہی دینا چاہیے تھی۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بارش کا پانی کلیئر کرنا میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگتے ہیں، اگر اچانک تیز بارش ہو تو آپ سب اچانک گھر کی طرف نہ نکل پڑیں، وزیراعلیٰ سندھ نے شہر قائد میں ٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے قیوم آباد، کورنگی اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سعدی ٹاؤن اور سعدی گارڈن دریا کے راستے پر بنے ہوئے ہیں۔ دریا کے راستے پر پکی آبادیوں کے لیے حکومت سندھ نے کوئی زمین الاٹ نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ دریا کا راستہ روکنا قدرت سے مقابلہ کرنا ہے، کنٹونمنٹ ایریاز میں گرین بیلٹ پر پارکنگ بنانے سے پانی پھیلا۔ ملیر ایکسپریس کا جو حصہ پانی نے کاٹا، وہ ابھی زیر تعمیر تھا۔ کام کے دوران دریا نے مٹی کو ہٹادیا تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔