اسلام آباد:پی ٹی آئی ارکان کے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کی اصل کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ استعفوں کے فیصلے کے پیچھے بھی بانی پی ٹی آئی کے قریبی عزیزوں کی مرضی شامل تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں میں پی ٹی آئی ارکان کے خلاف رپورٹس دی گئیں، انہیں بتایا گیا کہ کمیٹیوں میں پی ٹی آئی کے ارکان اکثر حکومت کی مرضی کی بات کرتے ہیں جس سے پارٹی موقف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی فیملی ممبران سمجھتے ہیں کہ جنید خان کو بشری بی بی کی سفارش پر پارٹی اور اسمبلی میں عہدے ملے۔ذرائع نے مزید کہا کہ چند روز قبل جنید خان نے پارٹی کے واٹس ایپ گروپ میں اس معاملے پر اعتراض بھی اٹھایا تھ،انہوں نے کہا تھا کہ اگر سب لوگ پی اے سی پر بات کرتے ہیں تو خیبر پختونخوا حکومت پر بھی بات ہونی چاہیے۔
ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی فیملی ممبران اور کے پی حکومت شیخ وقاص کو پی اے سی کا سربراہ بنانا چاہتے تھے، اس تمام تناظر میں قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا فیصلہ کیا گیا۔

