لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب کی آڑ میں آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت دے دی۔وزیراعلی نے گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے پیرافورس کو خصوصی اختیارات دے دیے ہیں جبکہ فیڈ ملوں میں گندم کے استعمال پر پابندی لگانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو بھی فوری طور پر متحرک کردیا گیا ہے۔
خصوصی اجلاس میں مریم نواز نے واضح کیا کہ صوبے میں روٹی کی قیمت 14 روپے اور 20 کلو آٹے کی قیمت 1810 روپے سے ہرگز
نہیں بڑھنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی آڑ میں عوام پر بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ گندم کی
ذخیرہ اندوزی عوام دشمنی کے مترادف ہے اور اس عمل میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سیکرٹری داخلہ کے مطابق دفعہ 144 کا نفاذ گندم، آٹے اور روٹی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے کیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کیلئے استعمال ہو گی۔پنجاب حکومت نے صوبے میں گندم کی ممکنہ قلت کے خدشات کے پیش نظر اہم فیصلہ کیا ہے ۔ پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس 1 لاکھ 4 ہزار 184 میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے،سیکرٹری پرائس کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق فیڈ ملز گندم کو مرغیوں کے دانے کیلئے استعمال کرنے والی تھیں،پنجاب میں فیڈ ملز پر 30 یوم کیلئے گندم کے استعمال پر پابندی عاید کی گئی ہے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144(6) کے تحت پابندی لگائی،محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق جمعہ 3 اکتوبر تک ہوگا۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر فوڈ ڈائریکٹوریٹ نے گندم کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، صوبے بھر میں گندم کی خریداری کیلئے قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کر دی گئی ۔ترجمان پرائس کنٹرول کے مطابق عام مارکیٹ میں محض کاغذی گندم خریداری سے قیمتوں میں مصنوعی اضافی کیا جا رہا تھا، سستے داموں خریدی گئی گندم کو بھاری منافع کی غرض سے ناجائز ذخیرہ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
