لاہور/ کراچی :راوی، ستلج اور چناب میں خطرناک طغیانی اور طوفانی بارشوں نے پنجاب کے کئی شہروں میں ہولناک تباہی مچا دی ہے، مزید سینکڑوں دیہات زیرآب آ گئے، لاکھوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہو گئیں، گجرات میں طوفانی بارش سے اربن فلڈنگ نے زندگی مفلوج بنا دی۔
24گھنٹوں میں بھارت کی جانب سے سیلاب کے 3الرٹ جاری، سندھ میں بھی سیلاب اور تیز بارشیں ایک ساتھ ہونے کی پیشگوئی سے صورتحال سنگین رخ اختیار کرگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب کے باعث پنجاب کے 4000 کے قریب دیہات اور 38 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
سیلابی ریلوں نے متعدد بستیوں میں تباہی مچا دی، مکینوں نے چھتوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں۔
پنجاب میں ہائی فلڈ کے خطرے کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کردیا، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بورے والا، عارف والا اور بہاولنگر کے اضلاع کو ہائی فلڈ کا خطرہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 7 سے 9 ستمبر کے دوران سندھ میں وقفے وقفے سے شدید بارش ہوسکتی اور اس دوران بارش کے باعث پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
این ڈی ایم اے حکام نے سیلابی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں پنجند سے سیلابی ریلا داخل ہوگا، اس وقت کئی مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔حکام کے مطابق ہیڈ پنجند سے بڑا سیلابی ریلا گڈو کی طرف جائے گا، اس کے ساتھ ہی 6 تاریخ کو بھارت سے سندھ میں بارشوں کا سسٹم بھی داخل ہوگا، جس سے ٹھٹہ، سجاول، میرپورخاص اور بدین میں 6 سے 10 تاریخ تک موسلادھار بارش ہوگی۔کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔