حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے تمام اثاثے بشمول جائیدادیں رواں مالی سال کے دوران فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کے پاس موجود 15ارب روپے کے بجٹ کو ٹی سی پی کے چینی سبسڈی واجبات کی کلیئرنس کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے منظور شدہ سروے کے مطابق کارپوریشن کے اثاثوں کی مالیت 10.5 ارب سے 12.6 ارب روپے کے درمیان ہے، تاہم کچھ جائیدادوں پر قانونی پیچیدگیاں اور کمرشلائزیشن چارجز بھی موجود ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے اضافی اخراجات درکار ہوں گے۔
بتایا گیا ہے کہ نومبر تک 832ملازمین گوداموں اور ریجنل آفسز کے معاملات نمٹانے اور قانونی مقدمات دیکھنے کے لیے رکھے جائیں گے جس پر 210ملین روپے ماہانہ خرچ ہوں گے جبکہ دسمبر 2025ء سے جون 2026ء تک مزید کم کر کے 326عملہ رکھا جائے گا جس پر 115ملین روپے ماہانہ خرچ ہوگا۔
ای سی سی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ وزارت صنعت و پیداوار کو 30.216ارب روپے کا اضافی بجٹ فراہم کرے تاکہ ملازمین کو تنخواہیں، واجبات، سیورنس پیکج، کنٹریکٹ عملے کے معاوضے، گوداموں کے اخراجات اور وینڈرز کی ادائیگی ممکن بنائی جا سکے۔ باقی تقریباً 9.9ارب روپے اگلے مالی سال 2026-27ء کے بجٹ میں رکھے جائیں گے۔