وزارت مذہبی امور کی سب کمیٹی نے حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کیلئے جمع کرائی گئی رقم کی واپسی کے حوالے سے ہدایت جاری کی ہے کہ 15 اگست تک ہر حال میں سعودی عر ب میں متاثرین کے 36.43 ارب روپے واپس کیے جائیں اور یہ پیسے بغیر کسی کٹوتی کے پورے واپس کیے جائیں، 41 پرائیویٹ حج آپریٹرز سے فہرست منگوائی جائے کہ کس کس نے کتنے پیسے دیے ہیں۔
وزارت مذہبی امور کی سب کمیٹی کا اجلاس سینیٹر عون عباس بپی کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس میں 67 ہزار حجاج کرام اور مشاہیر سروسز سے متعلق 3 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔چیئر مین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے سوال کیا کہ67 ہزار پاکستانی فریضہ حج سے محروم کیوں ہوئے ہوئے اور کتنے رقم سعودی حکومت کے پاس موجود ہیں اور یہ بھی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز سے وہ پیسے کیسے واپس ا ن کو ملیں گے؟۔
سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمن نے بتایا کہ پاکستان کو رواں سال سعودی حکومت کی جانب سے 179،210 حجاج کا کوٹہ میسر آیا، جس میں 90،830 حجاج کا کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ذمہ آیا۔سیکرٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے حج سال 2024-25 ء کیلئے پالیسی واضح کی، اس بار حج منظمہ کا کوٹہ صرف اس حج آپریٹر کو ملے گا کہ 500 سے 2000 لوگوں کے گروپ میں اپلائی کرے گا۔انھوں نے کہا پاکستان میں کل اس وقت 903 حج آپریٹرز رجسٹرڈ ہیں، جس میں سے کسی بھی حج آپریٹر کی اہلیت 500 افراد کے انتظامات سنبھالنے کی نہیں ۔
اس حوالے سے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو مختلف خطوط کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ نئی سعودی پالیسی کے تحت صرف وہی حج آپریٹر اپلائی کرسکتا ہے جو 500 سے 2000 افراد کا گروپ مینج کرسکے۔سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تنظم حج آپریٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ہوپ) نے سندھ ہائیکورٹ سے اس فیصلہ کے خلاف حکم امتناعی لے لیا ، جس کو بعد از 7 جنوری 2025ء میں قائمہ کمیٹی کی سفارش پر ہوپ نے واپس لیا۔
ڈاکٹر عطا الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ جب تک سب ممکن ہوا تب تک سعودی حکومت کی فراہم کردہ ڈیڈ لائن بھی قریب آ چکی تھی لیکن حکم امتناعی کے درمیان ہوپ کی جانب سے 50 ملین ریال پاکستانی حج مشن کے اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے چکے تھے اور 7 جنوری کے حکم امتناعی واپس لینے کے بعد وزارت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو احکامات جاری کیے ۔سیکرٹری مذہبی امور کے مطابق حج اپریٹرز کو بتایا گیا کہ جلد از جلد نئی سعودی حکومت پالیسی کے تحت اپنے پیسے مقررہ سعودی اکائونٹ میں جمع کروائیں، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو 3 لاکھ ڈالر یومیہ کے حساب سے سعودی عرب پیسے بھیجنے کی منظوری بھی دے دی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 40 ہزار افراد جن کے پیسے سعودی عرب میں موجود ہیں، ان کو ان کے پیسے واپس کیے جائیں اور فہرست کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے۔چیئرمین کمیٹی نے 2025-26ء پالیسی سے بروقت عوام کو آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے ایک اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس بات کا تعین کرے کہ مستقبل میں پرائیویٹ حج آپریٹرز کے لیے کس طرح قوانین لاگو کیے جائیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ مستقبل میں ایسے معاملہ دوبارہ پیش نہ آئے۔اجلاس میں سینیٹر بشری انجم بٹ اور سینیٹر دنیش کمار سمیت وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمن ،ڈائریکٹر جنرل حج عبدالواہاب سومرو سمیت وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔