وزیراعظم کانقصان دہ بجلی کمپنیوں کی نیلامی تیز،اسمارٹ میٹر لگانے کا حکم

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے شعبے میں نقصان کا باعث بننے والی جینکوز کی نیلامی کا عمل تیز کرنے اور ملک بھر میں اسمارٹ الیکٹرک میٹر کی تنصیب جلد مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی شعبے کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اویس خان لغاری، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم محمد علی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، نیشنل کوآرڈینیٹر پاور ٹاسک فورس لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں بجلی کے شبعے میں جاری اصلاحات اور اس سے ہونے والے فائدے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات سے عوام کو ریلیف اور صنعتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی شعبے میں نقصان کرنے والی جینکوز کی نیلامی کے دوسرے اور تیسرے مرحلوں کو بھی جلد مکمل کیا جائے اور نیلامی کے عمل کو دیگر نجکاری کے پروگرامز کی طرح میڈیا پر براہ راست نشر کیا جائے۔وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ملک بھر میں بجلی اسمارٹ میٹرز کی تنصیب مکمل کرکے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے،ملک بھر میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے عمل کو تیز کیا جائے، بجلی کی ترسیل اور ٹرانسمیشن سسٹم میں بہتری کیلئے مجوزہ منصوبوں پر کام جلد شروع کیا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کا عمل مکمل ہو چکا جس سے بلوچستان کے زرعی شعبے کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے حالیہ موسم سرما میں بجلی صارفین کو نرخوں میں سہولت فراہم کی، قابل تجدید توانائی کے ماحول دوست اور کم لاگت منصوبوں کو جلد مکمل کرکے عوام کو مزید سہولت دینے کیلئے اقدامات اولین ترجیح ہیں۔

اجلاس کو بجلی شعبے کی پیدوار، ترسیل اور تقسیم کے حوالے سے جاری اصلاحات اور منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر فرسودہ اور نقصان میں چلنے والے جینکوز کی نیلامی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا جس سے قومی خزانے کو 9.05 بلین روپے کی آمدن ہوئی جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کو مکمل کرنے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ شفافیت کے عنصر کو یقینی بنانے کیلئے نیلامی کی کارروائی براہ راست نشر کی جاتی ہے، 36 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کے نرخوں کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور ملکی خزانے کو 3.69 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ملکی صنعتوں کو ٹرانسمیشن لائن پر لا کر انہیں بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جس سے صنعتی پیدوار، برآمدات اور زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا، بجلی ٹرانسمیشن کمپنی NTDCL کو تحلیل کرکے انرجی انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی اور نیشنل گرڈ کمپنی تشکیل دی گئی ہیں اور انکو ان کی ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا عمل بھی تیزی جاری ہے، الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کی درخواستوں کو وصول کرنے کیلئے آن لائن پورٹل فعال ہے جس کے ذریعے 120 درخواستیں وصول کی جا چکیں جس میں سے 48 درخواستوں کو عبوری رجسٹریشن کی دستاویزات تفویض کی جاچکیں۔

اسی طرح پہلے سے موجود چارجنگ اسٹیشنز کی ریگیولرائزیشن کا عمل بھی مکمل ہو چکا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی شعبے کی بہتری کیلئے پاور پلاننگ اور مانیٹرنگ کمپنی PPMC کا قیام عمل میں لایا جاچکا۔ملک کی بیشتر تقسیم کار کمپنیوں کے انتظامی بورڈز کی تشکیل نو کی جاچکی جو کہ اب مکمل طور پر فعال ہیں۔

وزیرِ اعظم کو مٹیاری، مورو، رحیم یار خان، غازی بروتھا، فیصل آباد ٹرانسمیشن لائنز کے حوالے سے بھی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان کی فنانسنگ میں مقامی و بین الاقوامی اداروں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔اجلاس کو آئندہ چھ برس میں 2.4 ٹریلین کے گرشی قرضے کے مکمل خاتمے کیلئے بھی لائحہ سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی کی بچت کیلئے انرجی ایفیشنٹ پنکھوں کے فروغ کے حوالے سے بینکوں سے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کا لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے تاکہ متوسط طبقے کے صارفین بجلی بچا کر بلوں میں کمی سے مستفید ہو سکیں۔

شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ بجلی کی بچت کیلئے انرجی ایفیشنٹ عمارتوں کی تعمیر کے حوالے سے بھی روڈ میپ تیار ہے اور صوبائی حکومتوں سے بھی اس پر عملدرآمد پر مشاورت مکمل ہے۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے، زرعی انفرااسٹرکچر اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زراعت کی ترقی کیلئے آئندہ بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ فارم میکینائزیشن کی ترویج کیلئے زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکس بتدریج کم کیا جائے، زرعی اجناس کی اسٹوریج کیپیسٹی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تیز کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے، امید ہے کہ زرعی اسکالرشپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بطور انٹرپرنیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے، زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہوگا۔

دوران بریفنگ بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور درست سمت میں اصلاحات پر مرکوز ہے، زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ قومی ٹیکنالوجی فنڈ کے منصوبے اگنائٹ کے تحت 129 زرعی اسٹارٹ اپس شروع کیے جا چکے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر مملکت عون ثقلین چودھری اور رکن قومی اسمبلی منزہ حسن نے بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں وزارت مواصلات اور سمندر پار مقیم پاکستانی و ترقی افرادی قوت کے امور پر گفتگو کی گئی۔

عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔علاوہ ازیںوزیر اعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

وزیر اعظم سے ارکان قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار، چودھری محمود بشیر ورک، ناصر اقبال بوسال اور علی جان مزاری نے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں میں ارکان کے متعلقہ حلقوں کے امور پر گفتگو ہوئی۔ارکان قومی اسمبلی نے عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔