شام کے صدر احمد الشرع کی جانب سے اپنی اہلیہ لطیفہ دروبی کے بارے میں دیے گئے بیان نے خاص طور پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر زبردست پذیرائی حاصل کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق احمد الشرع نے بتایا کہ ان کی اہلیہ نے ان کے ساتھ “غاروں اور دشوار جگہوں” میں زندگی گزاری اور دونوں نے گذشتہ 14 برسوں میں 49 گھروں میں قیام کیا۔
یہ گفتگو اتوار کے روز دمشق میں عید الاضحیٰ 2025ء کی مناسبت سے شامی خواتین کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران ہوئی۔
اس گفتگو کی ویڈیو سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے جاری کی۔
صدر الشرع نے کہا :میری اہلیہ نے میرے ساتھ چودہ برس غاروں میں گزارے اور ہم نے 49 گھروں میں سکونت اختیار کی۔
انھوں نے مزید کہا :اگر میں اپنی نجی زندگی سے کچھ واقعات یاد کروں تو میری عزیز بیوی میرے ساتھ ان تمام مشکل حالات میں رہی۔
شاید ہم نے 2012ء میں غیر معمولی حالات میں شادی کی۔ لگتا ہے کہ ہم نے پچھلے عرصے میں اوسطاً ہر تین ماہ بعد گھر بدلا اور یہ عورت کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔
صدر نے مزید کہا:ہم نے نہایت دشوار مقامات پر زندگی گزاری، وہ میرے ساتھ غاروں میں رہی، پولٹری فارموں میں بھی رہی اور دیگر سخت جگہوں پر بھی میرے ساتھ رہی، بلکہ ساتھ ساتھ اچھے حالات میں بھی، جیسا کہ کام کے حالات اجازت دیتے رہے۔
میں نے کئی بار اسے اور بچوں کو زیادہ محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کی، مگر وہ ہمیشہ انکار کرتی رہی اور ثابت قدم رہی۔
صدر الشرع نے اپنے مہمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا: آج ہم یہاں بیٹھے ہیں، لیکن اس مقام تک پہنچنے سے پہلے ہم نے نہایت کٹھن حالات دیکھے۔ ہر مرحلے میں، ہر لمحے وہ میرے ساتھ ثابت قدم کھڑی رہی۔
اللہ سے دعا ہے کہ اسے اس کا بہترین اجر دے اور وہ ہمیشہ ثابت قدم رہے۔ ان شاءاللہ ہم اس جدوجہد کے دوسرے مرحلے میں ملک کی تعمیر اور ترقی کا سفر جاری رکھیں گے اور اس میں عورت کا کردار بنیادی ہونا چاہیے۔
صدر نے اس بات پر زور دیا کہ محترمہ دروبی کی قربانیاں اس حیاتی کردار کی عکاسی کرتی ہیں جو شامی خواتین مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ادا کرتی آئی ہیں۔ انھوں نے خاندان اور معاشرے کی تشکیل میں عورت کے مرکزی مقام پر زور دیا۔
انھوں نے اپنی اور اہلیہ کی مشترکہ جدوجہد کو وفا اور مزاحمت کی روشن تصویر قرار دیا اور اپیل کی کہ ان شامی خواتین کی کہانیوں کو نمایاں کیا جائے جو ملک کے نازک ترین حالات میں اپنے شوہروں کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں۔
صدر الشرع نے واضح کیا کہ ملک اس وقت جس مرحلے سے گزر رہا ہے وہ ریاست کی تعمیر کا مرحلہ ہے اور اس میں عورت کا کردار نہایت اہم ہے۔
جیسا کہ کہا جاتا ہے عورت آدھا معاشرہ ہے، بلکہ اگر عورت نہ ہو تو انسانیت کا وجود ممکن نہ ہوتا۔ لہٰذا، ریاست کی تعمیر نو کے اس مرحلے میں عورت کا کردار معاشرے کے لیے لازمی حیثیت رکھتا ہے۔
اس ملاقات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں۔