”چوکلیٹ“

مریم بتول ”ارے کنول! بات سننا۔“ میں گلی میں کھیل رہی تھیم جب مجھے ہمارے ساتھ والے گھر کی خالہ نے آواز دی۔ ”یہ سامان تو ذرا لا دو دکان سے۔“ انھوں نے کاغذ میری طرف بڑھایا، جس پر کچھ … Continue reading ”چوکلیٹ“