سندھ میں جہاں جرم ہوگا اُس علاقے کے سردار کیخلاف کارروائی کریں گے، نگراں وزیر داخلہ

سکھر: نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر حارث نواز نے کہا ہے کہ سندھ میں جہاں بھی جرم ہوگا اُس علاقے کا سردار ذمہ دار ہوگا اور اُس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

نگراں صوبائی وزیر داخلہ برگیڈیئر حارث نواز اور آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار نے ایس ایس پی سکھر کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی آئی جی سکھر عبدالحمید کھوسو ، ایس ایس پی سکھر عرفان سمو کے ساتھ ہم نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ خاص طور پر امن و امن کے حوالے سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کیا ہے، ہماری اولین ترجیح سندھ کے عوام کو تحفظ دینا ہے۔ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ سندھ کے عوام ک ڈکیتوں، رہزنوں اور اغواکاروں سمیت جرائم پیشہ عناصر سے جان چھڑائی جائے۔

بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سندھ پولیس کا مورال بلند کریں، ہم نے سب کو واضح اور بلا تفریق پیغام دے دیا ہے کہ جب بھی جہاں بھی جرم ہوگا وہاں کا سردار زمہ دار ہوگا کیوں کہ سندھ میں زیادہ تر سرداروں اور وڈیروں کا راج ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعرات کو ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں کچے کے علاقے میں آپریشن سمیت اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ہماری نیت اچھی ہے اور پیشرفت بھی اچھی ہورہی ہے۔ ہم انٹیلیجنس کی بنیاد پر صرف ٹارگٹڈ آپریشنز کررہے ہیں اور کچے میں بھی ہر طرف سے اٹیک نہیں کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس آپریشن میں بے گناہ معصوم خاندان محفوظ رہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح صحافی جان محمد مہر قاتلوں کو گرفتار کرنا ہے۔ نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کراچی میں کوئی وجود نہیں تاہم ہمیں اگر ایسی کوئی اطلاع موصول ہوئی تو بغیر کسی تاخیر کے کارروائی کی جائے گی۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن امان کی فضا برقرار رہے۔ پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کرکے ہی آپریشن کریں گے۔ کوئی سردار جس کی حد یا قبیلے میں جرم ہوگا تو انکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ اگر کوئی سردار سیاستدان بھی ہوگا تب الیکشن کمیشن میں اس کی نااہلی کی درخواست کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے معاملے پر واپڈا کے ساتھ ہیں، وفاقی حکم نامہ ہے جس پر ہم تعاون کر رہے ہیں۔ سندھ کی دو کمپنیاں سیپکو اور حیسکو لاس کی ٹاپ لسٹ میں ہے۔ اگلے ماہ تک بہترین اور انتہائی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہونے جا رہی ہے، کوئی داد نہیں لے رہے۔ جراأئم پیشہ عناصر کے خلاف پکے اور کچے دونوں جگہوں میں آپریشن کر رہے ہیں۔ سہولتکاروں، مددگاروں اور مجرموں، سب کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ صوبے سے ڈاکوؤں کے خاتمے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے، کوئی رعایت قابل قبول نہیں، جرائم پیشہ عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ چھوٹے مقدمات والے مجرم اگر ہتھیار ڈالیں گے تو انہیں خوش آمدید کہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سرداروں کو متنبہ کر کے ان کے جھگڑے نمٹانے کی کوشش کریں گے۔ کچے کے علاقے میں آپریشن کرنے والے اہلکاروں کو اضافی الاؤنس دیں گے۔