دہشت گرد ’’جہنم کے کتے‘‘ ہیں، نگران وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دہشت گردوں کو ’’جہنم کا کتا‘‘ قرار دے دیا۔ کہتے ہیں کہ دہشت گردوں کے حملوں سے خوف اور تھکاوٹ کا شکار نہیں ہوں گے، جو ایسا سمجھتے ہیں وہ غلط فہمی دور کرلیں، ہم ہر قیمت پر لڑیں گے، پاکستان کیلئے سرینڈر کوئی آپشن نہیں، دہشت گردی، شدت پسندی کے آگے سرینڈر نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن انتقال اقتدار اولین ترجیح ہے، بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

گورنر ہاؤس کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ شہدا کی قربانیوں کو نہیں بھولیں گے، ہم خوف اور تھکاوٹ کا شکار نہیں ہوں گے، جو سمجھتے ہیں ہم جنگ لڑکر تھک چکے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ خیرات سے نہیں وسائل سے لڑرہے ہیں۔

انہوں نے دہشت گردوں کو ’’جہنم کے کتے‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف سرینڈر نہیں کریں گے، ہم ہر قیمت پر دہشت گردی کے خلاف لڑیں گے۔

وزیراعظم نے کہا بٹگرام آپریشن کی کامیابی پر بے حد خوشی ہوئی، پاک فوج، ضلعی انتظامیہ، مقامی لوگوں نے مل کر ریسکیو کیا، تمام لوگوں نے ہمت کا مظاہرہ کی.

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ہم جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے، ملکی ترقی کیلئے سب کو اجتماعی کوشش کرنا ہوگی، بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، انسانی وسائل سے آنے والا زرمبادلہ ملکی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نعروں سے پاکستان فلاحی ریاست نہیں بن سکتا، حکومتوں کو اپنی کوتاہیوں پر غور کرنا چاہئے۔

کراچی میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایک دوسرے کو وقت دینے کی ضرورت ہے، توانائی، خوراک کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے، ہم جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے، معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری، شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ہمیں بیروزگاری، مہنگائی اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے، نوجوانوں کی فنی تربیت ضروری ہے، عوامی مسائل کا حل خدمت اور عبادت ہے، تاجر برادری ملک میں فنی تربیت کے فروغ میں کردار ادا کرے۔

نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل ہوں، صنعتوں کو مسلسل سستی توانائی کی فراہمی انتہائی ضروری ہے، گیس اور بجلی کے مسائل اپنی جگہ ہیں۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پُرامن انتقال اقتدار ہماری اولین ترجیح ہے، ٹیکس کے نتیجے میں محروم طبقے کی خدمت کرنا نصب العین ہے، اگر ہم یہ نصب العین پورا نہیں کرتے تو قوم کے مجرم ہیں، نئے پارلیمان کےوجود تک اپنی محدود ذمہ داریاں نبھائیں، کوشش کریں نظام پر کوئی پریشر نہ آئے۔

سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ ہر شعبے میں کام کررہا ہے، جب یہ کر سکتا ہے تو ریاست کیوں نہیں کرسکتی، 25 کروڑ لوگ اور دماغ آج مایوسی کا شکار ہیں، معدنیات سے بھرپور صوبے کے لوگ یاسیت کا شکار اور انڈس ڈیلٹا کے لوگ خوراک کی کمی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہ ملکی ترقی کیلئے سب کو اجتماعی کوشش کرنا ہوگی، بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، انسانی وسائل سے آنے والا زرمبادلہ ملکی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نوجوانوں کے بیرون ملک جانے سے پریشان نہیں ہونا چاہئے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے نگران حکومت کے بس میں جو ہوگا کریں گے، نعروں سے پاکستان فلاحی ریاست نہیں بن سکتا، حکومتوں کو اپنی کوتاہیوں پر غور کرنا چاہئے۔