ملتان: تھانہ شاہ رکن عالم کی حدود میں پولیس کی جانب سے فائرنگ کے واقعے میں 2 نوجوان جاں بحق ہو گئے۔
پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اہل کاروں نے گزشتہ رات نوجوانوں کو ناکے پر روکا اور نہ رُکنے پر مشکوک سمجھتے ہوئے فائرنگ کردی۔پولیس نے نوجوانوں پر فائرنگ کے مرتکب اہل کاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ورثا کا کہنا ہے کہ مقتول سمیع اپنے دوستوں عرفان اور عثمان کے ساتھ عید منا رہا تھا ۔ جناح پارک کے قریب پولیس موبائل نے نوجوانوں پر فائرنگ کر دی۔ سمیع امیزون پر فری لانس کام کرتا تھا جب کہ عثمان نویں جماعت کا طالب علم تھا اور آج اس کا نکاح ہونا تھا۔فائرنگ سے جاں بحق نوجوانوں کا کوئی کریمنل ریکارڈ بھی نہیں ہے۔
مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے اہل کار تاحال فرار ہیں۔
دریں اثنا نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 2 نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک واقعے کی جامع تفتیش کرکے ذمے داروں کا تعین کیا جائے۔ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی و محکمانہ کارروائی کرکے جاں بحق نوجوانوں کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے نوجوانوں پر فائرنگ کا کوئی جواز نہیں۔جاں بحق نوجوانوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے اور ان سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
علاوہ ازیں ریجنل پولیس آفیسر کیپٹن (ر) محمد سہیل چوہدری نے شاہ رکن عالم کالونی میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے 2 نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔جاں بحق نوجوانوں کے والدین سے دِلی تعزیت کرتے ہیں۔یہ پولیس اہلکاروں کا ذاتی فعل تھا ، جس کا سخت حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

