اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی آخری شرط دوست ممالک سے فنانسنگ تھی، آرمی چیف نے اس سلسلے میں بے پناہ کاوشیں کیں جو ناقابلِ بیان ہیں۔
پی ٹی ایم اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو ایک سال ہوگیا، عمومی تاثر تھا اتحاد زیادہ دیر نہیں چل سکتا، اتحادی جماعتوں کی حکومت نے ایک سال بحرانوں کا مقابلہ کیا اور یہ مراحل بھی گواہی ہیں کہ اتحادی ملک کو مسائل سے نکالنے کیلیے کوشاں ہیںْ
انہوں نے کہا کہ اتحادیوں میں اختلاف رائے ہوتا ہے، تمام اتحادیوں نے مشاورت میں ہمیشہ اچھا کردار ادا کیا، اتحادیوں کا بھرپور تعاون نہ ہوتا تو حکومت کامیاب نہیں ہوسکتی تھی، ہم کبھی بات مانتے اور کبھی منواتے ہیں، یہی جمہوریت کا حسن ہے، اتحادیوں نے خلوص اور دلجوئی سے مشکل میں بھی تعاون جاری رکھا، جس پر
ہمارے مخالفین کو جان کے لالے پڑے ہیں کہ اتحاد اب تک کیسے قائم ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا معاملہ آخری مراحل پر ہے، آئی ایم ایف کی آخری شرط یہ تھی کہ دوست ممالک بطور ضامن پیسے جمع کروائیں، اس سلسلے میں سپہ سالار نے بے پناہ کاوشیں کیں جو بیان نہیں کرسکتا جبکہ وزیر خزانہ نے بھی بہت محنت کی اور نیندیں حرام کیں۔
شہباز شریف نے دعا کی کہ آئی ایم ایف کا معاملہ جلد حتمی نتیجے پر پہنچے جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم کشتی کو بیچ ساحل میں نہیں چھوڑیں گے بلکہ منجھدار سے لگائیں گے، مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد فتح ضرور آئے گی جس کے بعد ملکی مسائل کم ہوجائیں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ 27 اپریل کو کو چین کے ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو ہوگی۔

